Advertisements
Wasi Shah Romantic Ghazals |
میری آنکھوں میں آنسو پگھلتا رہا ، چاند جلتا رہا
تیری یاد کا سورج نکلتا رہا، چاند جلتا رہا
کوئی بسٹر پر شبنم لپٹے ہوئے خواب دیکھا کیا
کوئی یادوں میں کروٹ بدلتا رہا، چاند جلتا رہا
میری آنکھوں میں کیمپس کی سب ساعتیں جاگتی ہیں ابھی
نہر پر تو میرے ساتھ چلتا رہا، چاند جلتا رہا
میں تو یہ جانتا ہو کہ جس شب مجھے چور کر تم گئے
آسمانوں سے شعلہ نکلتا رہا ، چاند جلتا رہا
رات یی تو کیا کیا تماشے ہوئے تجھ کو کیا معلوم ہے؟
تیری یاد کا سورج ابلتا رہا، چاند جلتا رہا
رات بھر میری پلکوں کی دہلیز پر خواب گرتے رہی
دل تڑپتا رہا، ہلتھ ملتا رہا، چاند جلتا رہا
یہ دسمبر کہ جس میں کڑی دھوپ بھی میٹھی لگنے لگے
تم نہیں تو دسمبر سلگتا رہا، چاند جلتا رہا
آج بھی وو تقدس بھری رات مہکی ہوئے ہے وصی
میں کسی میں ، کوئی مجھ ڈھلتا رہا ، چاند جلتا رہا